ممبئی، 26دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سابق رکن اسمبلی رمیش کدم نے یہ الزام لگاتے ہوئے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی)چھوڑ دی ہے کہ پارٹی قیادت سابق وزیر بھاشکر جادھو کی مبینہ پارٹی مخالف سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی جبکہ انہیں سرگرمیوں کی وجہ سے چپلن کارپوریشن کونسل کے انتخابات میں پارٹی کو شکست ہوئی۔حال ہی میں ہوئے اس انتخاب کے لئے تعلقہ میں پارٹی کے انتخابات انچارج کدم نے بات چیت میں الزام لگایا کہ جادھو نے پورے عمل میں رخنہ لگا یا جس سے شیوسینا اور بی جے پی کو فائدہ ملا اور این سی پی ہار گئی۔سال 2004میں چپلن اسمبلی سیٹ کی نمائندگی کر چکے کدم نے کہا کہ چپلن کونسل انتخابات میں شیوسینا دس سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری، بی جے پی اور کانگریس پانچ پانچ سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہی۔این سی پی کو محض چار سیٹ ملی۔کارپوریشن کونسل صدر کا عہدہ بھی بی جے پی کے پاس چلا گیا۔